Helping The others Realize The Advantages Of Duniya Ki Haqeekat

مولانا روم سے کسی نے پوچھا کہ دنیا کی حقیقت کیا ہے؟مولانا روم نے فرمایا،دنیا کی مثال ایسی ہے کہ ایک شخص جنگل کی طرف جاتا ہے اس نے دیکھا کہ اس کے پیچھے شیر آرہا ہے وہ بھاگا جب تھک گیا تو دیکھا کہ سامنے ایک گڑھا ہے اس نے چاہا کہ گڑھے میں چھلانگ لگا کر جان بچائے لیکن گڑھے میں ایک خوفناک سانپ نظر آیا اب آگے سانپ اور پیچھے شیرکا خوف اتنے میں ایک درخت کی شاخ نظر آئی وہ درخت پر چڑھ گیا مگر بعد میں معلوم ہوا کہ درخت کی جڑ کو کالا چوہا کاٹ رہا ہے وہ بہت خائف ہوا کہ تھوڑی دیر میں درخت کی جڑ کٹے گی پھر گر پڑوں گا پھر شیرکا لقمہ بننے میں دیر نہیں۔

نفس کی مثال شیطان کی سی ہے اور اسکی مخالفت عبادت کا کمال ہے۔

پڑوسی کو ستانے والا جہنمی ہے گرچہ تمام رات عبادت کرے اور تمام دن روزہ رکھے۔

دوسروں کی خامیاں تلاش کرنے سے پہلے اپنی خامیاں تلاش کرو۔

بچوں میں بہترین انداز اور اسلوب پیدا کیے جائیں دوسرون سے ملتے بچوں کو سلام کرنا اور ہاتھ ملانا سکھائیں

It seems like you have been misusing this aspect by going much too fast. You’ve been briefly blocked from making use of it.

رزق اور عہدے کی تقسیم اپنے کمال کی بدولت نہیں ہوتی بلکہ یہ لوح محفوظ پرلکھے گئے کے مطابق ہے۔ کیمیا گرغصہ میں مرجاتا ہے جبکہ بے وقوف کو خزانہ مل جاتا ہے ۔

additional Hamburger icon An icon used to characterize a menu that may be toggled by interacting using this icon.

جنگل سے مراد یہ دنیا ،شیر سے مراد یہ موت ہے جو انسان کے پیچھے لگی رہتی ہے،گڑھا قبر ہے ،چوہا دن اور رات ہیں،درخت عمر ہے اور شہد دنیا ئے فانی سے غافل ہو کر دینے والی لذت ہے۔

YouTube page opens in new windowFacebook webpage opens in new windowInstagram site opens in new windowX webpage opens in new window

خلیفہ ہارون الرشید نے ایک حبشی غلام جس کا نام خضیب تھا اس کو مصر کا والی بنا دیا۔ اس حبشی غلام کی عقل کا اندازہ اس سے لگایاجاسکتا ہے کہ ایک بار کسانوں نے شکایت کی کہ دریائے نیل کے کنارے ہم نے کپاس کاشت کی جسے بے موسم کی بارش نے تباہ کردی تو اس نے کہا کہ تم اس کی جگہ اون کاشت کرلیتے اور وہ تباہ نہ ہوتی۔

اتفاق سے اسے ایک شہد کا چھتہ نظر آیا۔وہ اس شہد شیریں کو پینے میں اتنا مشغول ہوا کہ نہ ڈر رہا سانپ کا اور نہ شیر کا۔

اللہ عزوجل بے وقوف کو عقل مند website کی نسبت زیادہ دیتا ہے کہ عقل مند اسے دیکھ کر حیران رہ جاتا ہے۔

اتنے میں درخت کی جڑ کٹ گئی وہ نیچے گر پڑا۔شیر نے اسے چیر پھاڑ کر گڑھے میں گرا دیا اور وہ سانپ کی خوارک بن گیا۔

extra Hamburger icon An icon utilized to represent a menu that may be toggled by interacting with this particular icon.

حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں جب خلیفہ ہارون الرشید مصر پا قابض ہوا تواس نے کہا کہ یہ وہ ملک ہے کہاں کے حاکم فرعون نے خدائی کا دعویٰ کیا پس میں اس پر کسی ذلیل کو حاکم کروں گا۔

حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں دنیا کی حقیقت بیان کررہے ہیں کہ مال ودولت کا حقدار تو عقل والا ہونا چاہئے مگر وہ بے وقوفوں کے پاس زیادہ ہوتی ہے۔ پس مال ودولت کی کوئی حیثیت نہیں اگر حیثیت ہے تو علم وتقویٰ کی۔ دنیا کا مال تو دشمنوں کے پاس بھی بے شمار مگر ان کے پاس وہ علم نہیں جس سے وہ اللہ عزوجل کو پہچان سکیں اور اپنی پیدائش کا مقصد جان سکیں۔ دنیا داروں کے گرد گھومنا جہالت کی نشانی ہے اور اہل علم کا قرب حاصل کرنا عقل مندی کی دلیل ہے۔

الله تعالیٰ سے اس طرح ڈرو گویا تم اسے دیکھ رہے ہو ۔ورنہ وہ تو تمھیں دیکھ ہی رہا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *